Salamu ‘alaykum. May I ask you whether or not to own guinea pigs is permissible? Guinea pigs and hamsters are rodents but, do they come under the same rulings as rats?
In the Name of Allah, the Most Gracious, the Most Merciful.
As-salāmu ‘alaykum wa-rahmatullāhi wa-barakātuh.
The guinea pig is a rodent. Guinea pigs fall under the same ruling as rats.
It is permissible to own guinea pigs.[i]
And Allah Ta’āla Knows Best.
Hasan Ahmed Razzak
Student – Darul Iftaa
Paterson, New Jersey, USA
Checked and Approved by,
Mufti Ebrahim Desai.
02-02-1441| 10-04-2019
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) ج=6 ص=401
قال في المجتبى رامزا: لا بأس بحبس الطيور والدجاج في بيته، ولكن يعلفها وهو خير من إرسالها في السكك
آپ کے مسائل اور ان كا حل ج=٤ ص=٢٤٣
جامع الفتاوى ج=٤ ص=١٠٥
جانور پالنا بطور شوق کے درست ہے بشرطیکہ اس کو تکلیف نہ دے، مجتبی شرح قدوری میں ہے “لا بأس بحبس الطيور والدجاج في بيته ولكن يعلفها انتهي” اور شکار کرنا جایز نہیں بشرطیکہ محض تلعب و اذاے حیوانات مقصود نہ ہو اور بعضوں نے حرفہ پیسہ بنا لینا مکروہ لکھ ہے- مگر صحیح یہ ہے کہ نہیں ہے-
كتاب الفتاوى لخالد سيف الله- زمزم ببلشرز- ج=٦ ص=٢٧٠
ان پرندوں کو یو ہی ذینت کی طور پر قید کر کے رکہنا بہتر نہیں، ہاں اگر پرندہ کو اس طرح مانوس کر لیا جاے کہ بلا قید بہی آپ کے پاس رہنے کو تیار ہو تو حرج نہیں، جیسے کبوتر وغیرہ کی پرورش کی جاتی ہے تا ہم اپنی گرفت میں آنے کے بعد ان خرید و فروخت جایز ہے، اس لیے کہ یہ شریعت کی نظر میں مال ہیں،اور جب اختیار اور قدرت میں ہوں تو قبضہ بھی پایا گیا، اور شریعت میں کسی چیز اور فروخت کے جایز ہونے کے لیے یہی دو چیزیں بنیادی طور پر ضروری ہیی : ایک یہ کہ مال ہو، دوسرے اس مال پر قبضہ بھی قاءم ہو
مجموع الفتاویٰ مولنا عبد الحی صفحہ= 595