Can I fold my clothes in salaah?
Answer:
In the Name of Allah, the Most Gracious, the Most Merciful.
As-salāmu ‘alaykum wa-rahmatullāhi wa-barakātuh.
It is makrooh to pray salaah in a garment whose sleeves are folded up above the elbows. If a person entered salaah with his sleeves rolled up above his elbows, he should unfold them slowly. However, praying in a short sleeve garment is permissible but should be avoided. One should make an effort to pray salaah in a respectful and modest attire.
When performing ruku or sajda one should abstain from folding/pulling ones clothes to prevent them from becoming creased or soiled. Doing so can render the salaah makrooh.
And Allah Ta`ala knows best
Hafizurrahman Fatehmahomed
Concurred by,
Mufti Hanif Patel (UK)
عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «أُمِرْنَا أَنْ نَسْجُدَ عَلَى سَبْعَةِ أَعْظُمٍ، وَلاَ نَكُفَّ ثَوْبًا وَلاَ شَعَرًا»
صحيح البخاري (1/ 162)
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 640)
(وَ) كُرِهَ (كَفُّهُ) أَيْ رَفْعُهُ وَلَوْ لِتُرَابٍ كَمُشَمِّرِ كُمٍّ أَوْ ذَيْلٍ (وَعَبَثُهُ بِهِ) أَيْ بِثَوْبِهِ (وَبِجَسَدِهِ) لِلنَّهْيِ إلَّا لِحَاجَةٍ وَلَا بَأْسَ بِهِ خَارِجَ صَلَاةٍ
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 640)
(قَوْلُهُ أَيْ رَفْعُهُ) أَيْ سَوَاءٌ كَانَ مِنْ بَيْنِ يَدَيْهِ أَوْ مِنْ خَلْفِهِ عِنْدَ الِانْحِطَاطِ لِلسُّجُودِ بَحْرٌ. وَحَرَّرَ الْخَيْرُ الرَّمْلِيُّ مَا يُفِيدُ أَنَّ الْكَرَاهَةَ فِيهِ تَحْرِيمِيَّةُ
درر الحكام شرح غرر الأحكام (1/ 106)
وَفِي الْخُلَاصَةِ وَمُنْيَةِ الْمُصَلِّي قَيَّدَ الْكَرَاهَةَ بِأَنْ يَكُونَ رَافِعًا كُمَّيْهِ إلَى الْمِرْفَقَيْنِ وَظَاهِرُهُ أَنَّهُ لَا يُكْرَهُ إذَا كَانَ رَفْعُهُمَا إلَى مَا دُونَهُمَا وَالظَّاهِرُ الْإِطْلَاقُ لِصِدْقِ كَفِّ الثَّوْبِ عَلَى الْكُلِّ. اهـ
الفتاوى الهندية (1/ 106)
وَلَوْ صَلَّى رَافِعًا كُمَّيْهِ إلَى الْمِرْفَقَيْنِ كُرِهَ. كَذَا فِي فَتَاوَى قَاضِي خَانْ
آدہی آستین والا کرتہ پہن کر نماز پرہنے میں کوئی کراہت نہیں، البتہ اگر اس کو ثیاب ہذل میں شمار کیا جاتا ہو اور اس کو عام مجلس میں پہننا معیوب سمجہا جا تا ہو تو مکروہ ہے (احسن الفتاوی،ج3،ص408)
رکوع اور سجدے میں جاتے وقت دونوں ہاتہوں سے پاجامہ اتہانے سے نماز میں کراہت پیدا ہوتی ہے لیکن نماز فاسد نہی ہوئی، البتہ نماز میں ایسی حرکت کرنا اور اس کو عادت بنالینا نا پسندیدہ اور مکروہ ہے اور بعید نہی کہ عمل کثیر کی طرف مفضی ہوکر فساد صلاۃ کا باعث بن جاۓ لہاذا اس سے احتراز لازم ہے (فتاوی دار العلوم زکریا، ج2، ص434 )
بلا ضرورت ایسا کرنا اچہا نہی اور نماز ادا ہو جاتی ہے (فتاوی دار العلوم مدلل و مکمل، ج4، ص93 )
یہ فعل مکروہ ضرور ہے مگر مفسد نماز نہی ہے کراہت تحریمی بدرجہ غالب ہے (کفایت المفتی، ج3، ص428 )
جو کام عادتا دونوں ہاتہں سے کیا جا تا ہے، بعض فقہاء کے نزدیک ایسا کام نماز میں کرنے سے نماز فاسد ہو جا تی ہے ، معمولی طریقہ سے اگر پاجامہ، یا دہوتی کو
احادیث اسبال اور عبارات فقہاء (المتعلق بکف ثوب) سے معلوم ہوتا ہے کہ کف ثوب کا تعلق شرعی لباس سے ہے یعنی جس کا لباس ٹخنوں سے اوپر شریعت کے مطابق ہو اسکو آگے پہیچے سے اٹہانا اور موڑنا کف الثوب میں داخل اور ناجائز ہے ( کپڑے موڑ کر ٹخنے کہلے رکہنے کا حکم، ص20، محمد عرفان الخیری- متخصص جامعہ خلفاے راشدین )