Home » Hanafi Fiqh » Askimam.org » Becoming Murtad and then accepting Islam

Becoming Murtad and then accepting Islam

janab salam kai baad arz karta hu kai agar koi musalman ghalti mai kafir ho jae to wo phir musalman ho sakta hai ???or kitni baar wapis musalman ho sakta hai Plzzz repl me mai bohot preshan hu

If a muslim becomes a kafir due to some mistake, then can he enter islam again? How many times can he become muslim?

Answer

Answer:

In the Name of Allah, the Most Gracious, the Most Merciful.

اللہ تعالی نے قرآن میں اسلام کو حق دین گردانا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کے دنیا اور آخرت کی فلاح صرف اور صرف اسلام میں ہے۔ اللہ فرماتے ہیں ۔

 

إِنَّ الدِّينَ عِنْدَ اللَّهِ الْإِسْلَامُ

بیشک ﴿حق﴾ دین اللہ کے نزدیک اسلام ہی ہے

 ﴿آل عمرآن آیة ١۹﴾

 

اللہ کا نظام بیشک حقیقی اور پختہ ہے۔ تاہم ہر خطا کا ازالہ یہی ہے کہ خطاء سے توبہ کی جاےٴ۔ توبہ کا دروازہ انسان کے آخری لمہوں تک کھلا ہے۔ اس لیےٴ جوں ہی اپنی غلطی کا احساس ہو، چاہے غلطی کفر کی حد تک ہی کیوں نہ ہو ، انسان کو اسی وقت توبہ کر لینا چاہیےٴ۔ 

 

آپ نے کہا کہ کفر غلطی سے ہو گیا۔ آپ کو چاہیےٴ کہ دوبارہ کلمہ پڑھ کر اللہ سے خوب معافی مانگیں۔ اور ایسی غلطی کی طرف دوبارہ نظر بھی مت کریں۔ اللہ فرماتے ہیں ۔

 

إِنَّ الَّذِينَ آمَنُوا ثُمَّ كَفَرُوا ثُمَّ آمَنُوا ثُمَّ كَفَرُوا ثُمَّ ازْدَادُوا كُفْرًا لَمْ يَكُنِ اللَّهُ لِيَغْفِرَ لَهُمْ وَلَا لِيَهْدِيَهُمْ سَبِيلًا

وہ لوگ جو ایمان لاےٴ پھر کفر کیےٴ اور پھر ایمان لاےٴ اور پھر کفر میں چل دیےٴ اور کفر میں
بڑھتے چلے گیےٴ ، ان لوگوں کو اللہ کبھی کبھی معاف نہ کرے گا
اور نہ ہی ھدایت کی طرف رستہ دے گا۔

﴿النساء آیة ١۳۷﴾

 

اس آیت سے ظاہر ہے کہ ۔

ا﴾ کچہ لوگ کفر میں مبتلا ہو کر ایمان کی طرف واپس لوٹیں گے۔

ب﴾ جو لوگ واپس لوٹیں گے وہ اپنی توفیق سے نہیں بلکہ اللہ کی دی ہویٴ ہدایت کی وجہ سے دوبارہ اسلام قبول کریںگے۔

ج﴾ اور جو لہگ دوبارہ اور سہبارہ کفر میں یوں مبتلا ہونگے کہ کفر میں بڑھتے جایںگے وہ معاف نہیں کیےٴ جایںگے۔

 

اسی لیےٴ علامہ ابن کثیر رح اپنی تفسیر میں اس آیة کے زیل لکھتے ہیں

 

وَازْدَادَ حَتَّى مَاتَ، فَإِنَّهُ لَا تَوْبَةَ بَعْدَ مَوْتِهِ، وَلَا يَغْفِرُ اللَّهُ لَهُ، وَلَا يَجْعَلُ لَهُ مِمَّا هُوَ فِيهِ فَرَجًا وَلَا مَخْرَجًا، وَلَا طَرِيقًا إِلَى الْهُدَى

اور زیادتی کی ﴿کفر میں﴾ حتی کہ مر گےٴ کیونکہ موت کے بعد توبہ نہیں اور اللہ ہر گز اسکو معاف
نہ کریگا۔ اور اس کے لیےٴ نہ کویٴ فلاح ہو گی اور نہ ہی کویٴ فلاح کا راستہ ۔ اور نا ہی
ہدایت کی کویٴ راہ۔ تفسير ابن كثير (2/ 434)

 

تاہم توبہ کا دروازہ موت کے غرغرہ تک کھلا ہے۔ لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کی انسان اللہ کی اتنی بڑی رحمت کا استھزاء کرے اور کفر اور موت کا مزاق بنا ڈالے۔ یہ یاد رہے کی اللہ دل کی ہر گھرایٴ سے واقف ہے۔ سو جس نے توبہ براےٴ نام کی اور واپس کفر کی طرف لوٹا اس آسرے پر کہ توبہ کر لے گا، تو اس نے گویا اللہ کی رحمت کا مزاق بنایا۔ اللہ دلوں کو ٹٹولنے والا ہے اور ہر مخلص توبہ کو قبول کرنے والا ہے۔

 

آپ سے جو غلطی ہو گیٴ وہ آپکو اسی طرف متنبہ کرنے کے لیےٴ تھی۔ اب توبہ کر لیں اور ایسی غلطی کی طرف ہرگز ہرگز واپس مت لوٹیں۔ ہر روز ایک تسبیح ﴿١۰۰ مرتبہ﴾ استغفر اللہ کی اپنی غلطی پر ندامت کے ساتھ پڑھیں ۔ لا الہ الا اللہ کے ذکر کو اپنے دل میں اتاریں اور اس کے ذکر کا روزانہ معمول بنایں تاکہ شیطان ایسی غلطی کی ترف ورغلا نہ سکے۔

 

 

And Allah Ta’ala Knows Best

Mufti Faisal bin Abdul Hameed,
Montréal, Canada

Checked and Concurred by,

Maulana Ismail Desai

Original Source Link

This answer was collected from Askimam.org, which is operated under the supervision of Mufti Ebrahim Desai from South Africa.

Read answers with similar topics: